سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1409

جنازہ کے ساتھ سوار ہو کر چلنا

راوی: یحیی بن موسی , عبدالرزاق , معمر , یحیی بن ابی کثیر , ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف , ثوبان

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی الْبَلْخِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ ثَوْبَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِدَابَّةٍ وَهُوَ مَعَ الْجَنَازَةِ فَأَبَی أَنْ يَرْکَبَهَا فَلَمَّا انْصَرَفَ أُتِيَ بِدَابَّةٍ فَرَکِبَ فَقِيلَ لَهُ فَقَالَ إِنَّ الْمَلَائِکَةَ کَانَتْ تَمْشِي فَلَمْ أَکُنْ لِأَرْکَبَ وَهُمْ يَمْشُونَ فَلَمَّا ذَهَبُوا رَکِبْتُ

یحیی بن موسی، عبدالرزاق، معمر، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف، حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سواری کے لئے ایک جانور لایا گیا اس حال میں کی آپ جنازہ کے ساتھ تھے۔ پس آپ نے سوار ہونے سے منع فرما دیا لیکن جب آپ جنازہ کی تدفین سے فارغ ہو کر لوٹے تو آپ کے لئے پھر ایک جانور لایا گیا تو آپ اس پر سوار ہو گئے۔ آپسے اس کی وجہ پوچھی گئی تو فرمایا (اس وقت جنازہ کے ساتھ) فرشتے چل رہے تھے۔ میں نے مناسب نہ جانا کہ فرشتے (پیدل چل رہے ہوں اور میں سوار ہو کر چلوں (اس لئے اس وقت انکار کر دیا تھا) پس جب وہ چلے گئے تو میں سوار ہو گیا۔

Narrated Thawban:
An animal was brought to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) while he was going with a funeral. He refused to ride on it. When the funeral was away, the animal was brought to him and he rode on it. He was asked about it. He said: The angels were on their feet. I was not to ride while they were walking. When they went away, I rode.

یہ حدیث شیئر کریں