جنازے کے ساتھ جانے اور اس پر نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان
راوی: ہارون بن عبداللہ , عبدالرحمن بن حسین , مقری , حیوۃ , ابوصخر , یزید بن عبداللہ بن قسیط , داؤد بن عامر بن سعد بن ابی وقاص , عامر بن سعد بن ابی وقاص
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُسَيْنٍ الْهَرَوِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ وَهُوَ حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ حَدَّثَهُ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ إِذْ طَلَعَ خَبَّابٌ صَاحِبِ الْمَقْصُورَةِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَةٍ مِنْ بَيْتِهَا وَصَلَّی عَلَيْهَا فَذَکَرَ مَعْنَی حَدِيثِ سُفْيَانَ فَأَرْسَلَ ابْنُ عُمَرَ إِلَی عَائِشَةَ فَقَالَتْ صَدَقَ أَبُو هُرَيْرَةَ
ہارون بن عبد اللہ، عبدالرحمن بن حسین، مقری، حیوۃ، ابوصخر، یزید بن عبداللہ بن قسیط، داؤد بن عامر بن سعد بن ابی وقاص، حضرت عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ وہ حضرت ابن عمر بن خطاب کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں خباب آئے اور بولے اے عبداللہ بن عمر! کیا تم نے ابوہریرہ کا وہ قول سنا ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص جنازہ کے ساتھ اس کے گھر سے چلا اور اس پر نماز پڑھی تو (اس کے بعد راوی نے حدیث سفیان ذکر کی جس میں ایک اور دو قیراط کے اجر کی فضیلت منقول ہے) پس ابن عمر نے جناب کو حضرت عائشہ کے پاس اس حدیث کی تصدیق کے لئے بھیجا حضرت عائشہ نے فرمایا ابوہریرہ نے ٹھیک کہا۔