سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1350

میت کی آنکھیں بند کرنا

راوی: عبدالملک بن حبیب , ابومروان , ابواسحق , خالد , ابوقلابہ , قبیصہ بن ذویب , ام سلمہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ حَبِيبٍ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ شَقَّ بَصَرَهُ فَأَغْمَضَهُ فَصَيَّحَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ لَا تَدْعُوا عَلَی أَنْفُسِکُمْ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَی مَا تَقُولُونَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِي عَقِبِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَاغْفِرْ لَنَا وَلَهُ رَبَّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ افْسَحْ لَهُ فِي قَبْرِهِ وَنَوِّرْ لَهُ فِيهِ

عبدالملک بن حبیب، ابومروان، ابواسحاق ، خالد، ابوقلابہ، قبیصہ بن ذویب، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوسلمہ کے پاس آئے (یعنی ان کے انتقال کے بعد) اور ان کی آنکھیں کھلی رہ گئی تھیں بس آپ نے ان کو بند کیا تو ان کے گھر والے رونے لگے (یعنی تب لوگوں نے جانا کہ ان کا انتقال ہوا چکا ہے) تو آپ نے فرمایا اپنی جانوں پر بھلائی کے سوا کوئی کلمہ نہ کہو کیونکہ جو بھی تم نے ان کے لئے یوں دعا فرمائی اے اللہ! ابوسلمہ کو بخشش دے اور ہدایت یافتہ لوگوں میں ان کا درجہ بلند فرما اور ان کے پسماندگان کے لئے ان کے بعد ان کا جانشین بنا ہمیں اور ان کو بخش دے اے رب العالمین اور اے اللہ! ان کی قبر میں کشادگی اور نور پیدا فرما۔

یہ حدیث شیئر کریں