موت کے قریب مریض کے ناخن اور زیر ناف کے بال کاٹنا
راوی: موسی بن اسمعیل , ابراہیم بن سعد , ابن شہاب , عمرو بن جاریہ , زہرہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ جَارِيَةَ الثَّقَفِيُّ حَلِيفُ بَنِي زُهْرَةَ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ابْتَاعَ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ عَامِرِ بْنِ نَوْفَلٍ خُبَيْبًا وَکَانَ خُبَيْبٌ هُوَ قَتَلَ الْحَارِثَ بْنَ عَامِرٍ يَوْمَ بَدْرٍ فَلَبِثَ خُبَيْبٌ عِنْدَهُمْ أَسِيرًا حَتَّی أَجْمَعُوا لِقَتْلِهِ فَاسْتَعَارَ مِنْ ابْنَةِ الْحَارِثِ مُوسًی يَسْتَحِدُّ بِهَا فَأَعَارَتْهُ فَدَرَجَ بُنَيٌّ لَهَا وَهِيَ غَافِلَةٌ حَتَّی أَتَتْهُ فَوَجَدَتْهُ مُخْلِيًا وَهُوَ عَلَی فَخْذِهِ وَالْمُوسَی بِيَدِهِ فَفَزِعَتْ فَزْعَةً عَرَفَهَا فِيهَا فَقَالَ أَتَخْشَيْنَ أَنْ أَقْتُلَهُ مَا کُنْتُ لِأَفْعَلَ ذَلِکَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذِهِ الْقِصَّةَ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِيَاضٍ أَنَّ ابْنَةَ الْحَارِثِ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمْ حِينَ اجْتَمَعُوا يَعْنِي لِقَتْلِهِ اسْتَعَارَ مِنْهَا مُوسًی يَسْتَحِدُّ بِهَا فَأَعَارَتْهُ
موسی بن اسماعیل، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، عمرو بن جاریہ، زہرہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ بنی حارث بن عامر بن نوفل نے خبیب بن عدی کو (سو اونٹ کے بدلہ میں) خریدا۔ حبیب نے حارث بن عامر کو بدر کے دن قتل کر دیا تھا۔ پھر خبیب ان کے پاس قیدی بن کر رہے یہاں تک کہ سب لوگ ان کے قتل کے لئے جمع ہو گئے۔ اس وقت خبیب نے حارث کی بیٹی سے زیر ناف کے بال کاٹنے کے لئے استرہ مانگا اس نے استرہ دے دیا۔ اس حالت میں اس کا چھوٹا بچہ خبیب کے پاس جا پہنچا۔ اس کی ماں کو اس کی خبر نہ تھی۔ جب وہ آئی تو دیکھا کہ بچہ خبیب کی ران پر بیٹھا ہے اور استرہ اس کے ہاتھ میں ہے یہ دیکھ کر اس کی ماں ڈر گئی یہاں تک کہ خبیب نے اس کے خوف کو بھانپ لیا تو خبیب نے کہا کیا تجھے اس بات کا ڈر ہے کہ میں اس کو قتل کر دوں گا؟ میں ایسا ہرگز نہ کروں گا۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس قصہ کو شعیب بن ابی حمزہ نے بواسطہ زہری روایت کرتے ہوئے کہا کہ خبر دی مجھ کو عبیداللہ بن عیاض نے اور اس کو حارث کی بیٹی نے کہ جب لوگ اس کے قتل کے لئے جمع ہو گئے تو اس نے اس سے ایک استرہ مانگا تاکہ وہ اس سے زیر ناف کے بال صاف کر سکے۔