سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1331

باوضو ہو کر عیادت کرنے کی فضیلت

راوی: محمد بن کثیر , شعبہ , حکم , عبداللہ بن نافع , علی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ مَا مِنْ رَجُلٍ يَعُودُ مَرِيضًا مُمْسِيًا إِلَّا خَرَجَ مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ حَتَّی يُصْبِحَ وَکَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ وَمَنْ أَتَاهُ مُصْبِحًا خَرَجَ مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ حَتَّی يُمْسِيَ وَکَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ

محمد بن کثیر، شعبہ، حکم، عبداللہ بن نافع، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کوئی ایسا شخص نہیں ہے جو شام میں بیمار کی عیادت کرے اور اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نہ نکلیں جو صبح تک اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں اور اس کے لئے جنت میں باغ مقرر کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح جو شخص صبح میں بیمار کی عیادت کرتا ہے اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں اور شام تک دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اس کے لئے جنت میں ایک باغ مقرر کر دیا جاتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں