سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء ۔ حدیث 1313

لاوارث زمین کو آباد کرنے کا بیان

راوی: عبدالواحد بن غیاث , عبدالواحد بن زیاد , اعمش , جامع بن شداد , کلثوم , زینب

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ کُلْثُومٍ عَنْ زَيْنَبَ أَنَّهَا کَانَتْ تَفْلِي رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ امْرَأَةُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَنِسَائٌ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ وَهُنَّ يَشْتَکِينَ مَنَازِلَهُنَّ أَنَّهَا تَضِيقُ عَلَيْهِنَّ وَيُخْرَجْنَ مِنْهَا فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُوَرَّثَ دُورَ الْمُهَاجِرِينَ النِّسَائُ فَمَاتَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَوُرِّثَتْهُ امْرَأَتُهُ دَارًا بِالْمَدِينَةِ

عبدالواحد بن غیاث، عبدالواحد بن زیاد، اعمش، جامع بن شداد، کلثوم، ام المومنین حضرت زینب سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر میں جوئیں ڈھونڈ رہی تھی۔ اس وقت آپ کے پاس حضرت عثمان بن عفان کی بیوی اور چند دوسری مہاجر عورتیں بیٹھی ہوئی تھیں اور اپنے گھروں کی شکایات کر رہی تھیں کہ وہ (ہمارے شوہروں کے انتقال کے بعد) ہم پر تنگ کر دیئے جاتے ہیں اور ہمیں وہاں سے نکالا جاتا ہے۔ یہ سن کر آپ نے حکم فرمایا کہ آئندہ مہاجرین کے گھروں کی وراث ان کی بیویاں ہوں گی۔ پس جب عبداللہ بن مسعود کا انتقال ہوا۔ تو ان کے گھر کی وارث ان کی بیوی قرار پائیں یہ گھر مدینہ میں تھا۔

Narrated Zaynab:
She was picking lice from the head of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) while the wife of Uthman ibn Affan and the immigrant women were with him. They complained about their houses that they had been narrowed down to them and they were evicted from them. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) ordered that the houses of the Immigrants should be given to their wives. Thereafter Abdullah ibn Mas'ud died, and his wife inherited his house in Medina.

یہ حدیث شیئر کریں