لاوارث زمین کو آباد کرنے کا بیان
راوی: ہناد بن سری , عبدہ , محمد , بن اسحق , یحیی بن عروہ , عروہ
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَقَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَيْتَةً فَهِيَ لَهُ وَذَکَرَ مِثْلَهُ قَالَ فَلَقَدْ خَبَّرَنِي الَّذِي حَدَّثَنِي هَذَا الْحَدِيثَ أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَرَسَ أَحَدُهُمَا نَخْلًا فِي أَرْضِ الْآخَرِ فَقَضَی لِصَاحِبِ الْأَرْضِ بِأَرْضِهِ وَأَمَرَ صَاحِبَ النَّخْلِ أَنْ يُخْرِجَ نَخْلَهُ مِنْهَا قَالَ فَلَقَدْ رَأَيْتُهَا وَإِنَّهَا لَتُضْرَبُ أُصُولُهَا بِالْفُؤُوسِ وَإِنَّهَا لَنَخْلٌ عُمٌّ حَتَّی أُخْرِجَتْ مِنْهَا
ہناد بن سری، عبدہ، محمد، بن اسحاق ، یحیی بن عروہ، حضرت عروہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص لا وارث اور بنجر زمین کو آباد کرے گا تو وہ اسی کی ہو گی۔ اور عروہ نے سابقہ حدیث کے مثل روایت کیا۔ اس کے بعد عروہ نے کہا کہ مجھ سے اسی شخص نے بیان کیا جس نے یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس دو شخصوں نے جھگڑا کیا ان میں سے ایک نے دوسرے کی زمین میں (اس کی مرضی کے بغیر) کھجور کے درخت لگا دیئے تھے۔ جس کی زمین تھی آپ نے وہ زمین اسی کو دلوائی اور درخت لگا نے والے کو حکم دیا کہ وہ اپنے درخت اس زمین سے اکھاڑ لے۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے دیکھا کہ ان درختوں کی جڑیں کلہاڑی سے کاٹی جا رہی ہیں حالانکہ وہ درخت بڑے ہو گئے تھے یہاں تک وہ درخت اس زمین سے نکال لئے گئے۔
Narrated Urwah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone brings barren land into cultivation, it belong to him. He then transmitted a similar tradition mentioned above (No. 3067).