جب ذمی کا فرمال ِتجارت لے کر لوٹیں تو ان سے دسواں حصہ محصول لیا جائے گا
راوی: محمد بن ابراہیم , ابونعیم , عبدالسلام , عطاء بن سائب , حرب بن عبیداللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ حَرْبِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَيْرٍ الثَّقَفِيِّ عَنْ جَدِّهِ رَجُلٍ مِنْ بَنِي تَغْلِبَ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمْتُ وَعَلَّمَنِي الْإِسْلَامَ وَعَلَّمَنِي کَيْفَ آخُذُ الصَّدَقَةَ مِنْ قَوْمِي مِمَّنْ أَسْلَمَ ثُمَّ رَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کُلُّ مَا عَلَّمْتَنِي قَدْ حَفِظْتُهُ إِلَّا الصَّدَقَةَ أَفَأُعَشِّرُهُمْ قَالَ لَا إِنَّمَا الْعُشُورُ عَلَی النَّصَارَی وَالْيَهُودِ
محمد بن ابراہیم، ابونعیم، عبدالسلام، عطاء بن سائب، حضرت حرب بن عبیداللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے دادا سے سنا وہ کہتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اسلام قبول کیا۔ پس آپ نے مجھے اسلام کی تعلیم دی اور یہ بھی بتایا کہ میں اپنی قوم کے ان لوگوں سے جو مسلمان ہو جائیں کس حساب سے صدقہ وصول کیا کروں۔ (کچھ عرصہ کے بعد دوبارہ) میں لوٹ کر آپ کے پاس گیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ نے جو کچھ مجھے سکھایا تھا وہ مجھے یاد ہے بس صرف صدقہ کے متعلق یاد نہ رہا۔ کیا میں ان سے (مال تجارت میں سے) دسواں حصہ وصول کیا کروں؟ آپ نے فرمایا نہیں! مال تجارت) دسواں حصہ تو صرف یہود و نصاری پر ہے۔
Narrated A man of Banu Taghlib:
Harb ibn Ubaydullah ibn Umayr ath-Thaqafi told on the authority of his grandfather, a man of Banu Taghlib: I came to the Prophet (peace_be_upon_him), embraced Islam, and he taught me Islam. He also taught me how I should take sadaqah from my people who had become Muslim. I then returned to him and said: Apostle of Allah, I remembered whatever you taught me except the sadaqah. Should I levy tithe on them? He replied: No, tithes are to be levied on Christians and Jews.