خیبر کی زمین کا بیان اور اس کا حکم
راوی: عبداللہ بن سعید کندی , ابوخالد , یحیی بن سعید , بشیر بن یسار
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْکِنْدِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي سُلَيْمَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ لَمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ قَسَمَهَا عَلَی سِتَّةٍ وَثَلَاثِينَ سَهْمًا جَمَعَ کُلُّ سَهْمٍ مِائَةَ سَهْمٍ فَعَزَلَ نِصْفَهَا لِنَوَائِبِهِ وَمَا يَنْزِلُ بِهِ الْوَطِيحَةَ وَالْکُتَيْبَةَ وَمَا أُحِيزَ مَعَهُمَا وَعَزَلَ النِّصْفَ الْآخَرَ فَقَسَمَهُ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ الشِّقَّ وَالنَّطَاةَ وَمَا أُحِيزَ مَعَهُمَا وَکَانَ سَهْمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا أُحِيزَ مَعَهُمَا
عبداللہ بن سعید کندی، ابوخالد، یحیی بن سعید، حضرت بشیر بن یسار سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جب خیبر اپنے نبی کو بطور غنیمت عطا فرمایا تو آپ نے اس کے چھتیس (36) حصے کئے اور ہر حصہ میں سو حصے تھے۔ پھر ان میں سے آدھے اپنی ضروریات اور دوسرے مقاصد کے لئے رکھے۔ اسی میں (دوگاؤں) وطیحہ اور کتیبہ اور ان سے متعلق جائیداد بھی تھی اور بقیہ آدھے حصہ کو مسلمانوں میں تقسیم کر دیا ان میں (دوگاؤں) شق اور نطاء اور ان سے متعلق جائداد تھی اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حصہ ان کے متعلقات میں تھا۔
Narrated A Group of Companions of the Prophet:
Bashir ibn Yasar, the client of the Ansar, reported on the authority of a group of the Companions of the Prophet (peace_be_upon_him): When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) conquered Khaybar, he divided it into thirty-six lots, each lot comprising one hundred portions. One half of it was for the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and for the Muslims; and he separated the remaining half for the deputations which came to him, other matters and emergent needs of the people.