رمل کا بیان
راوی: احمد بن حنبل , عبدالملک بن عمرو , ہشام بن سعید , زید بن اسلم
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ فِيمَ الرَّمَلَانُ الْيَوْمَ وَالْکَشْفُ عَنْ الْمَنَاکِبِ وَقَدْ أَطَّأَ اللَّهُ الْإِسْلَامَ وَنَفَی الْکُفْرَ وَأَهْلَهُ مَعَ ذَلِکَ لَا نَدَعُ شَيْئًا کُنَّا نَفْعَلُهُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
احمد بن حنبل، عبدالملک بن عمرو، ہشام بن سعید، زید بن اسلم سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمر کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اب ہم کو رمل کی اور مونڈھے کھولنے کی کیا ضرورت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اب اسلام کو قوت و شوکت عطا فرما دی ہے اور کفر کی کمر توڑ دی ہے اور کافروں کو مٹا دیا ہے لیکن اس کے باوجود ہم اس میں سے کوئی چیز نہیں چھوڑیں گے جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں کیا کرتے تھے۔