ان مالوں کا بیان جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مال غنیمت میں سے اپنے لئے چن لیتے تھے
راوی: عمرو بن عثمان , شعیب بن ابی حمزہ , عروہ بن زبیر , عائشہ
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ وَفَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام حِينَئِذٍ تَطْلُبُ صَدَقَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي بِالْمَدِينَةِ وَفَدَکَ وَمَا بَقِيَ مِنْ خُمُسِ خَيْبَرَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا نُورَثُ مَا تَرَکْنَا صَدَقَةٌ وَإِنَّمَا يَأْکُلُ آلُ مُحَمَّدٍ فِي هَذَا الْمَالِ يَعْنِي مَالَ اللَّهِ لَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَزِيدُوا عَلَی الْمَأْکَلِ
عمرو بن عثمان، شعیب بن ابی حمزہ، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا یہی حدیث مروی ہے۔ اس میں ہے کہ حضرت فاطمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس صدقہ کو طلب کر رہی تھیں جو مدینہ اور فدک میں تھا اور جو خیبر کے پانچویں حصہ میں سے بچ رہا تھا۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حضرت ابوبکر نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے اور اس مال میں سے یعنی اللہ کے مال میں سے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد صرف کھانے (اور پہننے) کے بقدر لے گی۔ ان کے لئے یہ بات درست نہیں ہے کہ وہ کھانے پینے سے بڑھ کر اس مال میں سے کچھ لیں۔