سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء ۔ حدیث 1200

ان مالوں کا بیان جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مال غنیمت میں سے اپنے لئے چن لیتے تھے

راوی: ہشام بن عمار , حاتم بن اسمعیل , سلیمان بن داؤد , ابن وہب , عبدالعزیز بن اسامہ بن زید , زہری , مالک بن اوس بن حدثان

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ ح و حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ح و حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِهِ کُلُّهُمْ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ کَانَ فِيمَا احْتَجَّ بِهِ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ کَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثُ صَفَايَا بَنُو النَّضِيرِ وَخَيْبَرُ وَفَدَکُ فَأَمَّا بَنُو النَّضِيرِ فَکَانَتْ حُبُسًا لِنَوَائِبِهِ وَأَمَّا فَدَکُ فَکَانَتْ حُبُسًا لِأَبْنَائِ السَّبِيلِ وَأَمَّا خَيْبَرُ فَجَزَّأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَجْزَائٍ جُزْأَيْنِ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ وَجُزْئًا نَفَقَةً لِأَهْلِهِ فَمَا فَضُلَ عَنْ نَفَقَةِ أَهْلِهِ جَعَلَهُ بَيْنَ فُقَرَائِ الْمُهَاجِرِينَ

ہشام بن عمار، حاتم بن اسماعیل، سلیمان بن داؤد، ابن وہب، عبدالعزیز بن اسامہ بن زید، زہری، حضرت مالک بن اوس بن حدثان سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے (حضرت عباس اور حضرت علی کے قضیہ میں) جس چیز سے استدلال کیا وہ ان کا یہ قول تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے تین صفایا مخصوص تھے۔ بنونضیر خیبر اور فدک۔ پس بنونضیر کا مال تو آپ کی ضرویات کے لئے مخصوص تھا اور فدک کا مال ضروت مند مسافروں کے لئے اور خیبر کے مال کے آپ نے تین حصے فرما دئیے دو حصے مسلمانوں کے لئے ایک حصہ اپنے اہل وعیال کے خرچ کیلئے آپ کے اہل عیال کے خرچ سے جو بچتا وہ مہاجرین فقراء پر صرف کیا جاتا۔

Narrated Umar ibn al-Khattab:
Malik ibn Aws al-Hadthan said: One of the arguments put forward by Umar was that he said that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) received three things exclusively to himself: Banu an-Nadir, Khaybar and Fadak. The Banu an-Nadir property was kept wholly for his emergent needs, Fadak for travellers, and Khaybar was divided by the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) into three sections: two for Muslims, and one as a contribution for his family. If anything remained after making the contribution of his family, he divided it among the poor Emigrants.

یہ حدیث شیئر کریں