امام پر رعیت کے حقوق اور ان کی ضروریات کی تکمیل کا بیان
راوی: نفیلی , محمد بن سلمہ , محمد بن اسحق , محمد بن عمرو بن عطاء , مالک بن اوس بن خدثان
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ ذَکَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَوْمًا الْفَيْئَ فَقَالَ مَا أَنَا بِأَحَقَّ بِهَذَا الْفَيْئِ مِنْکُمْ وَمَا أَحَدٌ مِنَّا بِأَحَقَّ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا أَنَّا عَلَی مَنَازِلِنَا مِنْ کِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَقَسْمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَالرَّجُلُ وَقِدَمُهُ وَالرَّجُلُ وَبَلَاؤُهُ وَالرَّجُلُ وَعِيَالُهُ وَالرَّجُلُ وَحَاجَتُهُ
نفیلی، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، محمد بن عمرو بن عطاء، حضرت مالک بن اوس بن خدثان سے روایت ہے کہ ایک دن حضرت عمر فاروق نے مال فئی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اس مال فئی کا تم سے زیادہ حقدار نہیں ہوں اور نہ ہی ہم میں سے کوئی شخص کسی دوسرے کے مقابلہ میں اس کا زیادہ حقدار ہے مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقسیم کی رو سے ہم اپنے اپنے مراتب پر ہیں پس اس کا حقدار وہ ہے جو یا تو قدیم الاسلام ہو یا بہادر ہو یا عیالدار ہو یا کسی اور وجہ سے ضرورت مند ہو۔
Narrated Umar ibn al-Khattab:
Malik ibn Aws ibn al-Hadthan said: One day Umar ibn al-Khattab mentioned the spoils of war and said: I am not more entitled to this spoil of war than you; and none of us is more entitled to it than another, except that we occupy our positions fixed by the Book of Allah, Who is Great and Glorious, and the division made by the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), people being arranged according to their precedence in accepting Islam, the hardship they have endured their having children and their need.