طواف واجب کا بیان
راوی: قعنبی , مالک , محمد بن عبدالرحمن بن نوفل , عروہ بن زبیر , زینب بنت ابی سلمہ , زوجہ رسول ام سلمہ ا
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ شَکَوْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَشْتَکِي فَقَالَ طُوفِي مِنْ وَرَائِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاکِبَةٌ قَالَتْ فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَئِذٍ يُصَلِّي إِلَی جَنْبِ الْبَيْتِ وَهُوَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ
قعنبی، مالک، محمد بن عبدالرحمن بن نوفل، عروہ بن زبیر، زینب بنت ابی سلمہ، زوجہ رسول حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیماری کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے طواف کر پس میں نے طواف کیا اور اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خانہ کعبہ کے پہلو میں نماز پڑھ رہے تھے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والطور وکتاب مسطور پڑھ رہے تھے۔