وزیر مقرر کرنے کا بیان
راوی: موسی بن عامر , ولید , زہیر بن محمد , عبدالرحمان بن قاسم , ان کے والد , عائشہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَامِرٍ الْمُرِّيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِالْأَمِيرِ خَيْرًا جَعَلَ لَهُ وَزِيرَ صِدْقٍ إِنْ نَسِيَ ذَکَّرَهُ وَإِنْ ذَکَرَ أَعَانَهُ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهِ غَيْرَ ذَلِکَ جَعَلَ لَهُ وَزِيرَ سُوئٍ إِنْ نَسِيَ لَمْ يُذَکِّرْهُ وَإِنْ ذَکَرَ لَمْ يُعِنْهُ
موسی بن عامر، ولید، زہیر بن محمد، عبدالرحمن بن قاسم، ان کے والد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ جب کسی حاکم کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اس کو سچا وزیر عنایت فرما دیتا ہے حاکم اگر بھول جاتا ہے تو وہ اس کو یاد دلا دیتا ہے اور اگر یاد رکھتا ہے تو اس کی مدد کرتا ہے اور اگر اللہ تعالیٰ کسی حاکم کے ساتھ اس کے برعکس معاملہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو خراب وزیر دیتا ہے اگر وہ کچھ بھول جائے تو یاد نہ دلائے اور اگر یاد رکھے تو اس کی کوئی مدد نہ کرے۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: When Allah has a good purpose for a ruler, He appoints for him a sincere minister who reminds him if he forgets and helps him if he remembers; but when Allah has a different purpose from that for him. He appoints for him an evil minister who does not remind him if he forgets and does not help him if he remembers.