امام (حاکم) پر رعیت کے حقوق
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالْأَمِيرُ الَّذِي عَلَی النَّاسِ رَاعٍ عَلَيْهِمْ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَی أَهْلِ بَيْتِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَی بَيْتِ بَعْلِهَا وَوَلَدِهِ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْهُمْ وَالْعَبْدُ رَاعٍ عَلَی مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُ فَکُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آگاہ رہو! تم میں سے ہر شخص نگہبان ہے اور تم میں سے ہر شخص اپنے ماتحت کے بارے میں جواب دہ ہے۔ پس وہ امیر جو لوگوں پر نگہبان بنایا گیا ہے (روز قیامت) اس سے لوگوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا اور مرد اپنے گھر والوں کا نگہبان ہے اور اس سے ان کے بارے میں جواب طلب کیا جائے گا۔ اور عورت اپنے شوہر کے مکان اور اس کی اولاد کی نگہبان ہے اور اس سے ان کے بارے میں سوال ہوگا اور غلام اپنے آقا کے مال کا نگہبان ہے اور تم میں سے ہر شخص اپنے ماتحت کے بارے میں جواب دہ ہے۔