سدھائے ہوئے کتے اور تیر سے شکار کرنے کا بیان
راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , عاصم , شعبی , عدی بن حاتم
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا رَمَيْتَ بِسَهْمِکَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَوَجَدْتَهُ مِنْ الْغَدِ وَلَمْ تَجِدْهُ فِي مَائٍ وَلَا فِيهِ أَثَرٌ غَيْرُ سَهْمِکَ فَکُلْ وَإِذَا اخْتَلَطَ بِکِلَابِکَ کَلْبٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلَا تَأْکُلْ لَا تَدْرِي لَعَلَّهُ قَتَلَهُ الَّذِي لَيْسَ مِنْهَا
موسی بن اسماعیل، حماد، عاصم، شعبی، حضرت عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو نے اللہ کا نام لے کر شکار پر تیر پھینکا اور اس کو اگلے دن پایا (یعنی شکار تیر کھا کر بھاگ نکلا اور اگلے دن ملا) لیکن پانی میں نہیں پایا اور اس پر تیرے تیر کے سوا کسی اور چیز کا نشان نہیں پایا گیا تو اس کو کھا اور اگر تیرے کتے کے سوا اس کے شکار میں کوئی دوسرا کتا بھی شامل ہو گیا تو پھر مت کھا کیونکہ تو نہیں جانتا (اس کو کس نے مارا؟) ممکن ہے اس کو اس کتے نے مارا ہو جو سدھایا ہوا نہیں تھا۔
Narrated Adi ibn Hatim:
Apostle of Allah, one of us shoots at the game, and follows its mark for two or three days, and then finds it dead, and there is his arrow (pierced) in it, may he eat it? He said: Yes, if he wishes, or he said: he may eat if he wishes.