عتیرہ (رجب کی قربانی) کا بیان
راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , عبداللہ بن عثمان بن خثیم , یوسف بن ماہک , عائشہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَکَ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ کُلِّ خَمْسِينَ شَاةً شَاةٌ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ بَعْضُهُمْ الْفَرَعُ أَوَّلُ مَا تُنْتِجُ الْإِبِلُ کَانُوا يَذْبَحُونَهُ لِطَوَاغِيتِهِمْ ثُمَّ يَأْکُلُونَهُ وَيُلْقَی جِلْدُهُ عَلَی الشَّجَرِ وَالْعَتِيرَةُ فِي الْعَشْرِ الْأُوَلِ مِنْ رَجَبٍ
موسی بن اسماعیل، حماد، عبداللہ بن عثمان بن خثیم، یوسف بن ماہک، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو ہر پچاس بکریوں میں سے ایک بکری (ذبح کرنے کا) حکم فرمایا۔ (یہ حکم پہلے تھا بعد میں منسوخ ہوگیا) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ بعض حضرات نے فرع کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ اونٹ کا سب سے پہلا جو بچہ پیدا ہوتا مشرکین اس کو بتوں کے نام پر قربان کرتے اور پھر خود ہی کھا لیتے اور اس کی کھال درخت پر لٹکا دیتے۔ اور عتیرہ اسے کہتے جس کو رجب کے پہلے عشرہ میں ذبح کرتے۔