سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 1052

اہل کتاب کے ذبیحہ کا بیان

راوی: محمد بن کثیر , اسرائیل , سماک , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَی أَوْلِيَائِهِمْ يَقُولُونَ مَا ذَبَحَ اللَّهُ فَلَا تَأْکُلُوا وَمَا ذَبَحْتُمْ أَنْتُمْ فَکُلُوا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَأْکُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ

محمد بن کثیر، اسرائیل، سماک، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ آیت قرآنی وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَی أَوْلِيَائِهِمْ (شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالتے ہیں) کا شان نزول یہ ہے کہ یہودی کہتے تھے کہ جس کو اللہ نے ذبح کیا (یعنی ازخود مر گیا) اس کو تم نہیں کھاتے ہو اور جس کو تم خود ذبح کرتے ہو اس کو کھا لیتے ہو۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ان (جانوروں) کا گوشت مت کھاؤ جن پر (بوقت ذبحہ) اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں