سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 1048

قربانی کے جانور پر شفقت کرنا

راوی: مسلم بن ابراہیم , شعبہ , خالد , ابوقلابہ , ابواشعث , شداد بن اوس

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ خَصْلَتَانِ سَمِعْتُهُمَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ کَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا قَالَ غَيْرُ مُسْلِمٍ يَقُولُ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُکُمْ شَفْرَتَهُ وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ

مسلم بن ابراہیم، شعبہ، خالد، ابوقلابہ، ابواشعث، حضرت شداد بن اوس سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دوخصلتوں کے بارے میں سنا ہے۔ ایک تو یہ کہ اللہ نے تم پر ہر معاملہ میں احسان کو لازم کیا ہے (حتی کہ قتل میں بھی) لہذا جب تم کسی کو (قصاص وغیرہ میں) قتل کرو تو اچھی طرح قتل کرو (یعنی ترسا کر اور تڑپا کر نہ مارو بلکہ اس کے قتل سے جلد از جلد فراغت حاصل کرو) دوسرے یہ کہ جب کسی جانور کو ذبح کرو تو اچھی طرح ذبح کرو یعنی تمہیں چاہئے کہ ذبح سے پہلے چھری کو تیز کرلو اور ذبح کرنے میں راحت پہنچاؤ۔

یہ حدیث شیئر کریں