جو شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہو وہ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے دس تاریخ تک نہ بال کتروائے اور نہ منڈوائے
راوی: عبیداللہ بن معاذ , محمد بن عمرو , عمر و بن مسلم , لیثی , سعد بن مسیب , ام سلمہ
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُسْلِمٍ اللَّيْثِيُّ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ يَقُولُ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَ لَهُ ذِبْحٌ يَذْبَحُهُ فَإِذَا أَهَلَّ هِلَالُ ذِي الْحِجَّةِ فَلَا يَأْخُذَنَّ مِنْ شَعْرِهِ وَلَا مِنْ أَظْفَارِهِ شَيْئًا حَتَّی يُضَحِّيَ
عبیداللہ بن معاذ، محمد بن عمرو، عمرو بن مسلم، لیثی، سعد بن مسیب، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے پاس قربانی کا جانور ہو جس کو وہ عید کے دن ذبح کرنا چاہتا ہو تو جب سے ذی الحجہ کا چاند ہو تب سے قربانی تک بال نہ کتروائے