نماز میں سلام پھیرنے کا بیان
راوی: محمد بن سلیمان , ابونعیم , مسعر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ مِسْعَرٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ قَالَ أَمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَوْ أَحَدَهُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخْذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمَ عَلَی أَخِيهِ مِنْ عَنْ يَمِينِهِ وَمِنْ عَنْ شِمَالِهِ
محمد بن سلیمان، ابونعیم، حضرت مسعر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسی سند و متن کے ساتھ روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم میں سے کسی کے لئے اتنی بات کافی نہیں ہے کہ وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھے اور پھر سلام کرے اپنے بھائی کو جو دائیں طرف ہے اور جو بائیں طرف ہے