تشہد کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود پڑھنے کا بیان
راوی: قعنبی , مالک , نعیم بن عبداللہ , محمد بن عبداللہ بن زید , ابومسعود
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ هُوَ الَّذِي أُرِيَ النِّدَائَ بِالصَّلَاةِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ أَمَرَنَا اللَّهُ أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَکَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْکَ فَسَکَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُولُوا فَذَکَرَ مَعْنَی حَدِيثِ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ زَادَ فِي آخِرِهِ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
قعنبی، مالک، نعیم بن عبد اللہ، محمد بن عبداللہ بن زید، حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ روایت ہے کہ سعد بن عبادہ کی مجلس میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو بشیر بن سعد نے پوچھا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ نے ہم کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے تو بتائیے ہم درود کس طرح بھیجیں؟ (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہو گئے یہاں تک کہ ہم نے سوچا کہ کاش ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ سوال نہ کیا ہوتا پھر کچھ دیر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا یوں پڑھا کرو، پھر کعب بن عجرہ کی حدیث کی طرح (یعنی سابقہ حدیث کی طرح بیان کیا) مگر اس نے اپنی حدیث کے آخر میں کہا فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ، (یعنی فی العالمین کا اضافہ کیا ہے)