تشہد کا بیان
راوی: محمد بن داؤد , بن سفیان , بن موسی , ابوداؤد , جعفر , بن سعد , سمرہ بن جندب
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَی أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ أَبِيهِ سُلَيْمَانَ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَمَّا بَعْدُ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ فِي وَسَطِ الصَّلَاةِ أَوْ حِينَ انْقِضَائِهَا فَابْدَئُوا قَبْلَ التَّسْلِيمِ فَقُولُوا التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ وَالصَّلَوَاتُ وَالْمُلْکُ لِلَّهِ ثُمَّ سَلِّمُوا عَلَی الْيَمِينِ ثُمَّ سَلِّمُوا عَلَی قَارِئِکُمْ وَعَلَی أَنْفُسِکُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَی کُوفِيُّ الْأَصْلِ کَانَ بِدِمَشْقَ قَالَ أَبُو دَاوُد دَلَّتْ هَذِهِ الصَّحِيفَةُ عَلَی أَنَّ الْحَسَنَ سَمِعَ مِنْ سَمُرَةَ
محمد بن داؤد، بن سفیان، بن موسی، ابوداؤد، جعفر، بن سعد، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تعلیم دی کہ جب نمازی درمیان میں بیٹھے (قعدہ اولی میں) یا نماز مکمل کر کے بیٹھے (قعدہ اخیرہ میں) تو سلام سے پہلے تشہد پڑھے جو یہ ہے التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ وَالصَّلَوَاتُ وَالْمُلْکُ لِلَّهِ اس کے بعد داہنی طرف سلام پھیرو (اور پھر بائیں طرف) اور پھر سلام کرو اپنے امام پر اور اپنے اوپر۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ سلیمان بن موسیٰ نے جو اصلاً کوفی ہیں دمشق میں رہتے ہیں ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ یہ صحیفہ (جو سمرہ بن جندب نے اپنے بیٹوں کو لکھا تھا) بتا رہا ہے کہ حسن نے سمرہ سے سنا ہے۔
Narrated Samurah ibn Jundub:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) commanded us (to recite) when we sit in the middle of the prayer or at its end before the salutation: The adorations of the tongue, all good things, acts of worship, and the Kingdom are due to Allah. Then give salutation to the right side; then salute your reciter (i.e. the imam) and yourselves.