سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 783

بسم اللہ کا بلند آواز سے پڑھنا

راوی: عمرو بن عون , ہشیم , عوف , یزید , یزید فارسی

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَوْفٍ عَنْ يَزِيدَ الْفَارِسِيِّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ قُلْتُ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ مَا حَمَلَکُمْ أَنْ عَمَدْتُمْ إِلَی بَرَائَةَ وَهِيَ مِنْ الْمِئِينَ وَإِلَی الْأَنْفَالِ وَهِيَ مِنْ الْمَثَانِي فَجَعَلْتُمُوهُمَا فِي السَّبْعِ الطِّوَالِ وَلَمْ تَکْتُبُوا بَيْنَهُمَا سَطْرَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ قَالَ عُثْمَانُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا تَنَزَّلُ عَلَيْهِ الْآيَاتُ فَيَدْعُو بَعْضَ مَنْ کَانَ يَکْتُبُ لَهُ وَيَقُولُ لَهُ ضَعْ هَذِهِ الْآيَةَ فِي السُّورَةِ الَّتِي يُذْکَرُ فِيهَا کَذَا وَکَذَا وَتَنْزِلُ عَلَيْهِ الْآيَةُ وَالْآيَتَانِ فَيَقُولُ مِثْلَ ذَلِکَ وَکَانَتْ الْأَنْفَالُ مِنْ أَوَّلِ مَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ بِالْمَدِينَةِ وَکَانَتْ بَرَائَةُ مِنْ آخِرِ مَا نَزَلَ مِنْ الْقُرْآنِ وَکَانَتْ قِصَّتُهَا شَبِيهَةً بِقِصَّتِهَا فَظَنَنْتُ أَنَّهَا مِنْهَا فَمِنْ هُنَاکَ وَضَعْتُهَا فِي السَّبْعِ الطِّوَالِ وَلَمْ أَکْتُبْ بَيْنَهُمَا سَطْرَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

عمرو بن عون، ہشیم، عوف، یزید، حضرت یزید فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا وہ فرماتے تھے کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ آپ نے سورت برأت کو جو مئین میں سے ہے اور سورت انفال جو مثانی میں سے ہے سات لمبی سورتوں میں کیوں شامل کر دیا اور ان دونوں سورتوں کے درمیان بسم اللہ کیوں نہ لکھی؟ اس پر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آیات نازل ہوتی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی کاتب کو بلا کر فرماتے کہ اس آیت کو فلاں سورت میں رکھ جس میں فلاں قصہ مذکور ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایک ایک دو دو آیات نازل ہوتی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسا ہی فرمایا کرتے تھے سورت انفال مدینہ میں آنے کے بعد ابتداء میں نازل ہوئی اور سورت برأت آخر میں اور ان دونوں کا قصہ آپس میں ایک دوسرے سے ملتا جلتا ہے اس لئے مجھے گمان ہوا کہ شاید سورت برائت سورت انفال کا ہی حصہ ہو اس لئے میں نے ان دونوں کو ملا کر سات لمبی سورتوں میں شامل کر دیا اور اسی وجہ سے میں نے ان کے درمیان بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ نہیں لکھی۔

Narrated Uthman ibn Affan::
Yazid al-Farisi said: I heard Ibn Abbas say: I asked Uthman ibn Affan: What moved you to put the (Surah) al-Bara'ah which belongs to the mi'in (surahs) (containing one hundred verses) and the (Surah) al-Anfal which belongs to the mathani (Surahs) in the category of as-sab'u at-tiwal (the first long surah or chapters of the Qur'an), and you did not write "In the name of Allah, the Compassionate, the Merciful" between them?
Uthman replied: When the verses of the Qur'an were revealed to the Prophet (peace_be_upon_him), he called someone to write them down for him and said to him: Put this verse in the surah in which such and such has been mentioned; and when one or two verses were revealed, he used to say similarly (regarding them). (Surah) al-Anfal is the first surah that was revealed at Medina, and (Surah) al-Bara'ah was revealed last in the Qur'an, and its contents were similar to those of al-Anfal. I, therefore, thought that it was a part of al-Anfal. Hence I put them in the category of as-sab'u at-tiwal (the seven lengthy surahs), and I did not write "In the name of Allah, the Compassionate, the Merciful" between them.

یہ حدیث شیئر کریں