سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 771

نماز کے شروع میں پڑھی جانے والی دعا

راوی: عباس بن عبدالعظیم , یزید بن ہارون , شریک , عاصم بن عبیداللہ , عبداللہ بن عامر بن ربیعہ

حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِيکٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَطَسَ شَابٌّ مِنْ الْأَنْصَارِ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ حَتَّی يَرْضَی رَبُّنَا وَبَعْدَمَا يَرْضَی مِنْ أَمْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ الْقَائِلُ الْکَلِمَةَ قَالَ فَسَکَتَ الشَّابُّ ثُمَّ قَالَ مَنْ الْقَائِلُ الْکَلِمَةَ فَإِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا قُلْتُهَا لَمْ أُرِدْ بِهَا إِلَّا خَيْرًا قَالَ مَا تَنَاهَتْ دُونَ عَرْشِ الرَّحْمَنِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی

عباس بن عبدالعظیم، یزید بن ہارون، شریک، عاصم بن عبیداللہ، حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک انصاری نوجوان کو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے چھینک آگئی اس نے کہا الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ حَتَّی يَرْضَی رَبُّنَا وَبَعْدَمَا يَرْضَی مِنْ أَمْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا یہ کہنے والا کون تھا؟ وہ نوجوان خاموش رہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دوبارہ دریافت فرمایا اور کہا اس نے کچھ برا نہیں کیا تب وہ نوجوان بولا یا رسول اللہ میں نے محض خیر کی نیت سے کہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کلمہ رحمن کے عرش سے پہلے کہیں نہیں رکا۔

یہ حدیث شیئر کریں