دو ران نماز کسی بھی چیز کے سامنے سے گذرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی
راوی: مسدد , عبدالواحد بن زیاد , مجالد , ابوالوداک
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَدَّاکِ قَالَ مَرَّ شَابٌّ مِنْ قُرَيْشٍ بَيْنَ يَدَيْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَهُوَ يُصَلِّي فَدَفَعَهُ ثُمَّ عَادَ فَدَفَعَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّ الصَّلَاةَ لَا يَقْطَعُهَا شَيْئٌ وَلَکِنْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْرَئُوا مَا اسْتَطَعْتُمْ فَإِنَّهُ شَيْطَانٌ قَالَ أَبُو دَاوُد إِذَا تَنَازَعَ الْخَبَرَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُظِرَ إِلَی مَا عَمِلَ بِهِ أَصْحَابُهُ مِنْ بَعْدِهِ
مسدد، عبدالواحد بن زیاد، مجالد، ابوالوداک سے روایت ہے کہ ایک قریشی نوجوان ابوسعید خدری کے سامنے سے جانے لگا اس وقت وہ نماز پڑھ رہے تھے اس لئے انہوں نے اس کو روکا (مگر وہ رکا نہیں) وہ پھر جانے لگا اس طرح حضرت ابوسعید خدری نے اس کو تین مرتبہ روکا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو کہا کہ نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جہاں تک ممکن ہو (گذرنے والے کو) روکو کیونکہ وہ شیطان ہے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی احادیث متعارض ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کے عمل کو دیکھا جائے گا۔