امام کا سترہ مقتدیوں کا سترہ ہے
راوی: مسدد , عیسیٰ بن یونس , ہشام بن غاز , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمر وبن العاص
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ الْغَازِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ هَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةِ أَذَاخِرَ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ يَعْنِي فَصَلَّی إِلَی جِدَارٍ فَاتَّخَذَهُ قِبْلَةً وَنَحْنُ خَلْفَهُ فَجَائَتْ بَهْمَةٌ تَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ فَمَا زَالَ يُدَارِئُهَا حَتَّی لَصَقَ بَطْنَهُ بِالْجِدَارِ وَمَرَّتْ مِنْ وَرَائِهِ أَوْ کَمَا قَالَ مُسَدَّدٌ
مسدد، عیسیٰ بن یونس، ہشام بن غاز، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمر وبن العاص سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اذخر کی گھاٹی سے اترے نماز کا وقت ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دیوار کو قبلہ بنایا اور اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھی اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے (نماز پڑھ رہے تھے) اتنے میں ایک چوپایہ آیا جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے سے گزرنے لگا مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو روکے رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے شکم مبارک کو دیوار سے لگا دیا (تا کہ وہ گزر نہ سکے) آخر کار وہ پیچھے سے چلا گیا۔