سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 666

صفیں برابر کرنے کا بیان

راوی: قتیبہ , حاتم بن اسمعیل , مصعب بن ثابت بن عبداللہ بن زبیر , محمد بن مسلم بن سائب

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ السَّائِبِ صَاحِبِ الْمَقْصُورَةِ قَالَ صَلَّيْتُ إِلَی جَنْبِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ يَوْمًا فَقَالَ هَلْ تَدْرِي لِمَ صُنِعَ هَذَا الْعُودُ فَقُلْتُ لَا وَاللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ يَدَهُ عَلَيْهِ فَيَقُولُ اسْتَوُوا وَعَدِّلُوا صُفُوفَکُمْ

قتیبہ، حاتم بن اسماعیل، مصعب بن ثابت بن عبداللہ بن زبیر، محمد بن مسلم بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک روز حضرت انس بن مالک کے برابر کھڑے ہو کر نماز پڑھی انہوں نے پوچھا کہ تمہیں پتہ ہے کہ میں نے یہ لکڑی کیوں رکھی ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ فرمایا اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا ہاتھ اس لکڑی پر رکھتے تھے اور فرماتے تھے برابر ہو جاؤ اور صفوں کو سیدھا کرو۔

یہ حدیث شیئر کریں