سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 643

بالوں کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا

راوی: حسن بن علی , عبدالرزاق , ابن جریج , عمران بن موسی , سعید بن ابی سعید , سعید بن ابی سعید

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَی أَبَا رَافِعٍ مَوْلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام وَهُوَ يُصَلِّي قَائِمًا وَقَدْ غَرَزَ ضَفْرَهُ فِي قَفَاهُ فَحَلَّهَا أَبُو رَافِعٍ فَالْتَفَتَ حَسَنٌ إِلَيْهِ مُغْضَبًا فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ أَقْبِلْ عَلَی صَلَاتِکَ وَلَا تَغْضَبْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِکَ کِفْلُ الشَّيْطَانِ يَعْنِي مَقْعَدَ الشَّيْطَانِ يَعْنِي مَغْرَزَ ضَفْرِهِ

حسن بن علی، عبدالرزاق، ابن جریج، عمران بن موسی، سعید بن ابی سعید، حضرت سعید بن ابی سعید مقبری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ابورافع کو دیکھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ کہ وہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے حسن کے پاس سے گزرے وہ کھڑے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے اور انہوں نے اپنے بالوں کا جوڑا بنا کر گردن کے پیچھے ڈال رکھا تھا۔ ابورافع نے اس کو کھول دیا۔ حضرت حسن نے ان کی طرف غصہ سے دیکھا۔ ابورافع نے ان سے کہا کہ اپنی نماز پڑھو اور غصہ مت کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ بالوں کا جوڑا شیطان کی جائے نشست ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں