سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 631

چھو ٹے کپڑے میں نماز پڑھنا

راوی: ہشام بن عمار , سلیمان بن عبدالرحمن یحیی بن فضل , حاتم , عبا دہ بن صامت

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيُّ وَيَحْيَی بْنُ الْفَضْلِ السِّجِسْتَانِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُجَاهِدٍ أَبُو حَزْرَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ أَتَيْنَا جَابِرًا يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سِرْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ فَقَامَ يُصَلِّي وَکَانَتْ عَلَيَّ بُرْدَةٌ ذَهَبْتُ أُخَالِفُ بَيْنَ طَرَفَيْهَا فَلَمْ تَبْلُغْ لِي وَکَانَتْ لَهَا ذَبَاذِبُ فَنَکَّسْتُهَا ثُمَّ خَالَفْتُ بَيْنَ طَرَفَيْهَا ثُمَّ تَوَاقَصْتُ عَلَيْهَا لَا تَسْقُطُ ثُمَّ جِئْتُ حَتَّی قُمْتُ عَنْ يَسَارِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ بِيَدِي فَأَدَارَنِي حَتَّی أَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَجَائَ ابْنُ صَخْرٍ حَتَّی قَامَ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَنَا بِيَدَيْهِ جَمِيعًا حَتَّی أَقَامَنَا خَلْفَهُ قَالَ وَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمُقُنِي وَأَنَا لَا أَشْعُرُ ثُمَّ فَطِنْتُ بِهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ أَنْ أَتَّزِرَ بِهَا فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا جَابِرُ قَالَ قُلْتُ لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِذَا کَانَ وَاسِعًا فَخَالِفْ بَيْنَ طَرَفَيْهِ وَإِذَا کَانَ ضَيِّقًا فَاشْدُدْهُ عَلَی حِقْوِکَ

ہشام بن عمار، سلیمان بن عبدالرحمن یحیی بن فضل، حاتم، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ہم جابر بن عبداللہ کے پاس آئے انہوں نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جہاد میں گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے اور میں ایک چادر اوڑھے ہوئے تھا میں اس کے کناروں کو الٹنے لگا لیکن اس میں گنجائش نہ تھی پر اس میں کنارے لگے ہوئے تھے میں نے الٹ کر استعمال کیا اور جھک گیا اور گردن سے اس کو روکے رہا۔ تاکہ وہ گر نہ پڑے پھر میں آ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے گھما کر اپنی داہنی طرف کھڑا کر لیا۔ پھر ابن صخر آئے وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑے ہو گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم دونوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑا یہاں تک کہ ہم کو اپنے پیچھے کھڑا کر لیا۔ جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کن اکھیوں سے دیکھ رہے تھے لیکن میں (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اشارہ) سمجھ نہیں پا رہا تھا پھر میں سمجھ گیا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے تہبند باندھنے کا اشارہ کیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے جابر! میں نے کہا لبیک یا رسول اللہ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب چادر کشادہ ہو تو اشتمال (دا ہنا کنارہ بائیں کندھے پر اور بایاں کنارہ داہنے کندھے پر ڈالنا) کر لیا کرو اور جب چادر تنگ ہو تو اس کو کمر پر باندھ لو۔

یہ حدیث شیئر کریں