کتنے کپڑوں میں نماز درست ہے؟
راوی: مسدد , ملازم , بن عمر , عبداللہ بن بدر , قیس بن طلق , طلق بن علی
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَدِمْنَا عَلَی نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا تَرَی فِي الصَّلَاةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ قَالَ فَأَطْلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِزَارَهُ طَارَقَ بِهِ رِدَائَهُ فَاشْتَمَلَ بِهِمَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی بِنَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَنْ قَضَی الصَّلَاةَ قَالَ أَوَکُلُّکُمْ يَجِدُ ثَوْبَيْنِ
مسدد، ملازم، بن عمر، عبداللہ بن بدر، قیس بن طلق، حضرت طلق بن علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے پس ایک شخص آیا اور بو لا۔ اے اللہ کے نبی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کیا خیال ہے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے بارے میں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی چادر اور تہبند کو ڈبل کر کے اوڑھ لیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر ہم لوگوں کو نماز پڑھائی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم میں سے ہر ایک پاس دو کپڑے ہوتے ہیں؟ (یعنی ہر شخص کے پاس دو کپڑے ہونا ضروری نہیں تو پھر ایک کپڑے میں نماز کیوں درست نہ ہو گی)