جب تین آدمی جماعت کریں تو کیسے کھڑے ہوں؟
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , محمد بن فضیل , ہارون بن عنترہ , عبدالرحمن بن اسود
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ هَارُونَ بْنِ عَنْتَرَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ اسْتَأْذَنَ عَلْقَمَةُ وَالْأَسْوَدُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ وَقَدْ کُنَّا أَطَلْنَا الْقُعُودَ عَلَی بَابِهِ فَخَرَجَتْ الْجَارِيَةُ فَاسْتَأْذَنَتْ لَهُمَا فَأَذِنَ لَهُمَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی بَيْنِي وَبَيْنَهُ ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ
عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن فضیل، ہارون بن عنترہ، عبدالرحمن بن اسود کے والد سے روایت ہے کہ علقمہ اور اسود نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (اندر آنے کی) اجازت چاہی اور کافی دیر تک ان کے دروازہ پر بیٹھے رہے اتنے میں ایک باندی آئی اور اس نے (اطلاع دے کر) حضرت عبداللہ بن مسعود سے ان کے لئے اندر آنے کی اجازت طلب کی انہوں نے اجازت دیدی اس کے بعد حضرت عبداللہ بن مسعود نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا ہی کرتے ہوئے دیکھا ہے۔