سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 609

جب تین آدمی جماعت کریں تو کیسے کھڑے ہوں؟

راوی: قعنبی , مالک , اسحق بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْکَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ فَأَکَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلَأُصَلِّيَ لَکُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَی حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَائٍ فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَائَهُ وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّی لَنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

قعنبی، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی دادی ملیکہ نے کھانے پر بلایا جس کو خود انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے تیار کیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھانا کھا کر نماز پڑھی اور فرمایا کھڑی ہو جاؤ میں تم کو نماز پڑھاتا ہوں حضرت انس کہتے ہیں کہ میں اٹھا اور ایک پرانا بوریا جو پڑے پڑے کالا ہوگیا تھا اس پر پانی ڈالا (اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے بچھا دیا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے اور میں اور (میرا بھائی) یتیم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہو گئے اور بڑھیا (ملیکہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں اور فارغ ہو گئے۔

یہ حدیث شیئر کریں