سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 601

امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو مقتدی کیا کر یں؟

راوی: محمد بن آدم , ابوخالد , ابن عجلان , زید بن اسلم , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ الْمِصِّيصِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ بِهَذَا الْخَبَرِ زَادَ وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذِهِ الزِّيَادَةُ وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا لَيْسَتْ بِمَحْفُوظَةٍ الْوَهْمُ عِنْدَنَا مِنْ أَبِي خَالِدٍ

محمد بن آدم، ابوخالد، ابن عجلان، زید بن اسلم، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا امام اس لئے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے پھر پوری حدیث بیان کی اور اتنا زیادہ کیا کہ جب وہ قرأت کرے تو تم خاموش رہو ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ یہ زیادتی یعنی اِذَا قَرَاءَ فَاَنصِتُوا محفوظ نہیں ہے اور ہمارے نزدیک یہ زیادتی ابوخالد کا وہم ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں