سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 589

عورتوں کی امامت کا مسئلہ

راوی: حسن بن حماد , محمد بن فضیل , ولید بن جمیع , عبدالرحمن بن خلاد , ام ورقہ بنت عبداللہ بن حارث

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَمَّادٍ الْحَضْرَمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ جُمَيْعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَلَّادٍ عَنْ أُمِّ وَرَقَةَ بِنْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَالْأَوَّلُ أَتَمُّ قَالَ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزُورُهَا فِي بَيْتِهَا وَجَعَلَ لَهَا مُؤَذِّنًا يُؤَذِّنُ لَهَا وَأَمَرَهَا أَنْ تَؤُمَّ أَهْلَ دَارِهَا قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَأَنَا رَأَيْتُ مُؤَذِّنَهَا شَيْخًا کَبِيرًا

حسن بن حماد، محمد بن فضیل، ولید بن جمیع، عبدالرحمن بن خلاد، حضرت ام ورقہ بنت عبداللہ بن حارث سے اسی طرح روایت ہے مگر پہلی حدیث مکمل ہے اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے گھر ان سے ملنے جاتے تھے اور ان کے لئے ایک مؤذن مقرر کر دیا تھا جو ان کے لئے اذان دیتا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو اہل خانہ کی امامت کی اجازت دی تھی۔ عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے ان کے مؤذن کو دیکھا وہ بہت بوڑھے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں