امامت کا مستحق کون ہے؟
راوی: قعنبی , انس , ابن عیاض , ہیثم بن خالد , ابن نمیر , ابن عمر
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسٌ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ ح و حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَالِدٍ الْجُهَنِيُّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ لَمَّا قَدِمَ الْمُهَاجِرُونَ الْأَوَّلُونَ نَزَلُوا الْعُصْبَةَ قَبْلَ مَقْدَمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ يَؤُمُّهُمْ سَالِمٌ مَوْلَی أَبِي حُذَيْفَةَ وَکَانَ أَکْثَرَهُمْ قُرْآنًا زَادَ الْهَيْثَمُ وَفِيهِمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الْأَسَدِ
قعنبی، انس، ابن عیاض، ہیثم بن خالد، ابن نمیر، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد سے قبل مہاجرین" عصبہ" میں آئے تو ابوحذیفہ کے آزاد کردہ غلام "سالم" لوگوں کی امامت کرتے تھے اور ان کو سب سے زیادہ قرآن یاد تھا۔ ہیثم نے اتنا اضافہ کیا ہے کہ ان مہاجرین میں عمر بن خطاب اور ابوسلمہ بن الاسد بھی تھے۔