امامت کا مستحق کون ہے؟
راوی: حسن بن علی , عبداللہ بن نمیر , اعمش , اسمعیل بن رجاء , اوس بن ضمعج , ابومسعود
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ الْحَضْرَمِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَإِنْ کَانُوا فِي الْقِرَائَةِ سَوَائً فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ فَإِنْ کَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَائً فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً وَلَمْ يَقُلْ فَأَقْدَمُهُمْ قِرَائَةً قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ وَلَا تَقْعُدْ عَلَی تَکْرِمَةِ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ
حسن بن علی، عبداللہ بن نمیر، اعمش، اسماعیل بن رجاء، اوس بن ضمعج، حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر سب لوگ قرأت میں برابر ہوں تو پھر وہ شخص امامت کرے جو حدیث زیادہ جانتا ہو اور اگر اس میں بھی برابر ہوں تو وہ امامت کرے جس کی ہجرت پہلے۔ اس حدیث میں فَاَقدَمَھُم قِرَاة نہیں ہے۔