سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 575

اگر کوئے شخص گھر پر تنہا نماز پڑھ لے اور پھر مسجد میں جا کر جماعت ملے تو پھر سے جماعت کے ساتھ نماز پڑھے

راوی: احمد بن صالح , علی بن وہب , عمرو بن بکیر , عفیف بن عمرو بن مسیب بنی اسد بن خزیمہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ بُکَيْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَفِيفَ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْمُسَيِّبِ يَقُولُ حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ أَنَّهُ سَأَلَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ فَقَالَ يُصَلِّي أَحَدُنَا فِي مَنْزِلِهِ الصَّلَاةَ ثُمَّ يَأْتِي الْمَسْجِدَ وَتُقَامُ الصَّلَاةُ فَأُصَلِّي مَعَهُمْ فَأَجِدُ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَقَالَ أَبُو أَيُّوبَ سَأَلْنَا عَنْ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ذَلِکَ لَهُ سَهْمُ جَمْعٍ

احمد بن صالح، علی بن وہب، عمرو بن بکیر، حضرت عفیف بن عمرو بن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بنی اسد بن خزیمہ کے ایک شخص سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ ہم میں سے کوئی شخص گھر پر نماز پڑھ لے پھر مسجد میں آئے اور وہاں نماز ہو رہی ہو تو ایسی صورت میں اگر میں نماز میں شریک ہو جاتا ہوں تو میرے دل میں ایک خلجان سا رہتا ہے حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا (یہی سوال) ہم نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تھا اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اس کے لئے بھی غنیمت کا ایک حصہ ہے (یعنی نماز میں دوبارہ شریک ہونے سے کوئی نقصان نہیں ہے بلکہ ثواب ملتا ہے)

یہ حدیث شیئر کریں