اگر کوئے شخص گھر پر تنہا نماز پڑھ لے اور پھر مسجد میں جا کر جماعت ملے تو پھر سے جماعت کے ساتھ نماز پڑھے
راوی: قتیبہ , معن بن عیسی , سعید بن سائب , نوح بن صعصعہ , یز ید بن عامر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَی عَنْ سَعِيدِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ نُوحِ بْنِ صَعْصَعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ جِئْتُ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ فَجَلَسْتُ وَلَمْ أَدْخُلْ مَعَهُمْ فِي الصَّلَاةِ قَالَ فَانْصَرَفَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَی يَزِيدَ جَالِسًا فَقَالَ أَلَمْ تُسْلِمْ يَا يَزِيدُ قَالَ بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ أَسْلَمْتُ قَالَ فَمَا مَنَعَکَ أَنْ تَدْخُلَ مَعَ النَّاسِ فِي صَلَاتِهِمْ قَالَ إِنِّي کُنْتُ قَدْ صَلَّيْتُ فِي مَنْزِلِي وَأَنَا أَحْسَبُ أَنْ قَدْ صَلَّيْتُمْ فَقَالَ إِذَا جِئْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَوَجَدْتَ النَّاسَ فَصَلِّ مَعَهُمْ وَإِنْ کُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ تَکُنْ لَکَ نَافِلَةً وَهَذِهِ مَکْتُوبَةٌ
قتیبہ، معن بن عیسی، سعید بن سائب، نوح بن صعصعہ، حضرت یز ید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں خدمت نبوی میں حاضر ہوا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے۔ میں بیٹھ گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک نہیں ہوا (کیو نکہ میں نماز پڑھ چکا تھا) روای کہتے ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یز ید عامر کو بیٹھا ہوا دیکھا تو بلا کر اسے پوچھا کہ کیا تم مسلمان نہیں ہو؟ روای کا بیان ہے کہ اس پر حضرت یزید بن عامر نے جواب دیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تو اسلام لا چکا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ پھر تم لوگوں کے ساتھ نماز میں شامل کیوں نہی ہوئے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں اپنے گھر پر نماز پڑھ چکا تھا اور میرا خیال تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو چکے ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم لوگوں کے پاس آؤ اور ان کو نماز پڑھتا ہوا پاؤ تو ان کے ساتھ بھی نماز میں شریک ہو جاؤ اگرچہ تم پہلے نماز پڑھ چکے ہو تو یہ نفل ہو جائے گی اور وہ فرض شمار ہو گی۔
Narrated Yazid ibn Amir:
I came while the Prophet (peace_be_upon_him) was saying the prayer. I sat down and did not pray along with them. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) turned towards us and saw that Yazid was sitting there. He said: Did you not embrace Islam, Yazid? He replied: Why not, Apostle of Allah; I have embraced Islam. He said: What prevented you from saying prayer along with the people? He replied: I have already prayed in my house, and I thought that you had prayed (in congregation). He said: When you come to pray (in the mosque) and find the people praying, then you should pray along with them, though you have already prayed. This will be a supererogatory prayer for you and that will be counted as obligatory.