نماز کے لئے وقار و سکون کے ساتھ جانا چاہیے
راوی: محمد بن سلیمان , عبدالملک , بن عمرو , داؤد , بن قیس , ابوثمامہ حناط
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ أَنَّ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ عَمْرٍو حَدَّثَهُمْ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي أَبُو ثُمَامَةَ الْحَنَّاطُ أَنَّ کَعْبَ بْنَ عُجْرَةَ أَدْرَکَهُ وَهُوَ يُرِيدُ الْمَسْجِدَ أَدْرَکَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ قَالَ فَوَجَدَنِي وَأَنَا مُشَبِّکٌ بِيَدَيَّ فَنَهَانِي عَنْ ذَلِکَ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ خَرَجَ عَامِدًا إِلَی الْمَسْجِدِ فَلَا يُشَبِّکَنَّ يَدَيْهِ فَإِنَّهُ فِي صَلَاةٍ
محمد بن سلیمان، عبدالملک بن عمرو، داؤد، بن قیس، حضرت ابوثمامہ حناط سے روایت ہے کہ کعب بن عجرہ ان کو مسجد جاتے ہوئے ملے ابوثمامہ کہتے ہیں کہ انہوں نے مجھ کو انگلیاں چٹخاتے ہوئے دیکھا تو مجھے اس سے منع فرمایا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی اچھی طرح وضو کر کے مسجد کے ارادہ سے نکلے تو وہ اپنے ہاتھوں سے تشبیک نہ کرے (یعنی انگلیاں نہ چٹخائے) کیونکہ وہ گویا نماز ہی کی حالت میں ہے۔
Narrated Ka'b ibn Ujrah:
AbuThumamah al-Hannat said that Ka'b ibn Ujrah met him while he was going to the mosque; one of the two (companions) met his companion (on his way to the mosque) And he met crossing the fingers of my both hands. He prohibited me to do so, and said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) has said: If any of you performs ablution, and performs his ablution perfectly, and then goes out intending for the mosque, he should not cross the fingers of his hand because he is already in prayer.