نماز کے لئے پیدل جانے کی فضیلت
راوی: عبداللہ بن محمد , زہیر , سلیمان , ابوعثمان , ابی بن کعب
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ أَنَّ أَبَا عُثْمَانَ حَدَّثَهُ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ کَانَ رَجُلٌ لَا أَعْلَمُ أَحَدًا مِنْ النَّاسِ مِمَّنْ يُصَلِّي الْقِبْلَةَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ أَبْعَدَ مَنْزِلًا مِنْ الْمَسْجِدِ مِنْ ذَلِکَ الرَّجُلِ وَکَانَ لَا تُخْطِئُهُ صَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ فَقُلْتُ لَوْ اشْتَرَيْتَ حِمَارًا تَرْکَبُهُ فِي الرَّمْضَائِ وَالظُّلْمَةِ فَقَالَ مَا أُحِبُّ أَنَّ مَنْزِلِي إِلَی جَنْبِ الْمَسْجِدِ فَنُمِيَ الْحَدِيثُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ قَوْلِهِ ذَلِکَ فَقَالَ أَرَدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ يُکْتَبَ لِي إِقْبَالِي إِلَی الْمَسْجِدِ وَرُجُوعِي إِلَی أَهْلِي إِذَا رَجَعْتُ فَقَالَ أَعْطَاکَ اللَّهُ ذَلِکَ کُلَّهُ أَنْطَاکَ اللَّهُ جَلَّ وَعَزَّ مَا احْتَسَبْتَ کُلَّهُ أَجْمَعَ
عبداللہ بن محمد، زہیر، سلیمان، ابوعثمان، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میری نظر میں مدینہ کے لوگوں میں نمازیوں میں سے کسی کا مکان مسجد سے اتنا دور نہ تھا جتنا کہ ایک شخص کا تھا مگر اس کی جماعت ناغہ نہ ہوتی تھی میں نے اس سے کہا کہ اگر تم ایک گدھا خرید لو جس پر گرمی کی شدت اور تاریکی کی بنا پر تم سوار ہو کر مسجد آسکو تو بہتر ہوگا اس نے کہا مجھے یہ پسند نہیں کہ میرا گھر مسجد سے متصل ہو یہ بات آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک بھی پہنچی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا تیرا اس قول سے کیا مقصد تھا؟ وہ بولا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری غرض اس سے یہ تھی کہ مجھے مسجد میں آنے اور جانے کا ثواب ملے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ اللہ نے تجھے وہ سب عطاء فرمادیا جو تو نے اس سے چاہا۔