سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 52

مسواک کا تعلق دین فطرت سے ہے

راوی: یحیی بن معین , وکیع , زکریا بن ابی زائدہ , مصعب بن شیبہ , طلق بن حبیب , ابن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَائُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاکُ وَالِاسْتِنْشَاقُ بِالْمَائِ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَائِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ قَالَ زَکَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَکُونَ الْمَضْمَضَةَ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ وَدَاوُدُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ مُوسَی عَنْ أَبِيهِ و قَالَ دَاوُدُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الْفِطْرَةِ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ إِعْفَائَ اللِّحْيَةِ وَزَادَ وَالْخِتَانَ قَالَ وَالِانْتِضَاحَ وَلَمْ يَذْکُرْ انْتِقَاصَ الْمَائِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَائَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ نَحْوُهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَالَ خَمْسٌ کُلُّهَا فِي الرَّأْسِ وَذَکَرَ فِيهَا الْفَرْقَ وَلَمْ يَذْکُرْ إِعْفَائَ اللِّحْيَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ نَحْوُ حَدِيثِ حَمَّادٍ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ وَمُجَاهِدٍ وَعَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ قَوْلُهُمْ وَلَمْ يَذْکُرُوا إِعْفَائَ اللِّحْيَةِ وَفِي حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ وَإِعْفَائُ اللِّحْيَةِ وَعَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ نَحْوُهُ وَذَکَرَ إِعْفَائَ اللِّحْيَةِ وَالْخِتَانَ

یحیی بن معین، وکیع، زکریا بن ابی زائدہ، مصعب بن شیبہ، طلق بن حبیب، ابن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دس چیزیں دین فطرت سے تعلق رکھتی ہیں (یعنی یہ دس چیزیں تمام انبیاء علیہم السلام کی مشترک سنت رہی ہیں (1) مونچھیں کم کرنا (2) ڈاڑھی بڑھانا (3) مسواک کرنا (4) ناک میں پانی ڈالنا (5) ناخن تراشنا (6) انگلیوں کے پوروں اور جوڑوں کو دھونا (7) بغل کے بال اکھیڑنا (8) زیر ناف کے بال مونڈنا (9) پیشاب کے بعد پانی سے استنجاء کرنا۔ زکریا کہتے ہیں کہ میں دسویں چیز بھول گیا ہوں ہو سکتا ہے کہ (10) وہ کلی کرنا ہو۔
موسی بن اسماعیل، داؤد بن شبیب، حماد، علی بن زید، سلمہ بن محمد، حضرت عماربن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا دین فطرت سے تعلق رکھتا ہے باقی حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مطابق بیان کی مگر عمار بن یاسر نے داڑھی بڑھانے کا ذکر نہیں کیا بلکہ اس کے بجائے ختنہ کرانے اور استنجے کے بعد ازار پر پانی کے چھینٹے دینے کا ذکر کیا مگر پانی سے استنجے کا ذکر نہیں کیا۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس حدیث کے مانند ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی مروی ہے انہوں نے پانچ سنتیں ذکر کی ہیں جو سب کی سب سر کے متعلق ہیں ان میں سے ایک مانگ نکالنا ہے اور انہوں نے داڑھی بڑھانے کا ذکر نہیں کیا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ حماد کی مذکورہ روایت کے مانند طلق بن حبیب، مجاہد، اور بکر بن عبداللہ مزنی کے حوالہ سے یہ ان کا قول نقل کیا گیا ہے مگر اس میں داڑھی بڑھانا مذکور نہیں ہے اور محمد بن عبداللہ بن ابی مریم کی حدیث بسند ابوسلمہ، بواسطہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مروی روایت میں داڑھی بڑھانا موجود ہے اور ابراہیم نخعی سے بھی ایسا ہی مروی ہے اس میں داڑھی بڑھانے اور ختنہ کرانے کا ذکر ہے۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Ten are the acts according to fitrah (nature): clipping the moustache, letting the beard grow, using the tooth-stick, cutting the nails, washing the finger joints, plucking the hair under the arm-pits, shaving the pubes, and cleansing one's private parts (after easing or urinating) with water. The narrator said: I have forgotten the tenth, but it may have been rinsing the mouth.

یہ حدیث شیئر کریں