سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 516

مینار کے اوپر چڑھ کر اذان دینے کا بیان

راوی: احمد بن محمد بن ایوب , ابراہیم بن سعد , محمد بن اسحق بن محمد , ایوب , ابراہیم , بن سعد , محمد بن اسحق , محمد بن جعفر بن زبیربنی نجار کی عورت

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي النَّجَّارِ قَالَتْ کَانَ بَيْتِي مِنْ أَطْوَلِ بَيْتٍ حَوْلَ الْمَسْجِدِ وَکَانَ بِلَالٌ يُؤَذِّنُ عَلَيْهِ الْفَجْرَ فَيَأْتِي بِسَحَرٍ فَيَجْلِسُ عَلَی الْبَيْتِ يَنْظُرُ إِلَی الْفَجْرِ فَإِذَا رَآهُ تَمَطَّی ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَحْمَدُکَ وَأَسْتَعِينُکَ عَلَی قُرَيْشٍ أَنْ يُقِيمُوا دِينَکَ قَالَتْ ثُمَّ يُؤَذِّنُ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا عَلِمْتُهُ کَانَ تَرَکَهَا لَيْلَةً وَاحِدَةً تَعْنِي هَذِهِ الْکَلِمَاتِ

احمد بن محمد بن ایوب، ابراہیم بن سعد، محمد بن اسحاق بن محمد، ایوب، ابراہیم، بن سعد، محمد بن اسحاق ، محمد بن جعفر بن زبیربنی نجار کی ایک عورت سے روایت ہے کہ میرا گھر مسجد کے آس پاس کے تمام گھروں سے اونچا تھا اس لئے حضرت بلال اس پر چڑھ کر فجر کی اذان دیا کرتے تھے اور اس غرض کے لئے وہ آخر شب میں میرے گھر کی چھت پر آکر بیٹھ جاتے اور صبح صادق کا انتظار کیا کرتے تھے۔ جب وہ صبح صادق دیکھتے تو انگڑائی لے کر اٹھتے اور دعا کرتے اے اللہ میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں اور تجھ ہی سے مدد کا طالب ہوں قریش کے معاملہ میں تاکہ وہ تیرے دین کو قائم کریں۔ وہ عورت بیان کرتی ہے کہ اس کے بعد حضرت بلال اذان دیتے اور واللہ ہم نے کبھی نہ دیکھا کہ کسی رات انہوں نے اس دعا کو چھوڑا ہو۔

Narrated A woman from Banu an-Najjar:
Urwah ibn az-Zubayr reported on the authority of a woman from Banu an-Najjar. She said: My house was the loftiest of all the houses around the mosque (of the Prophet at Medina). Bilal used to make a call to the morning prayer from it. He would come there before the break of dawn and wait for it. When he saw it, he would yawn and say: O Allah, I praise you and seek Your assistance for the Quraysh so that they might establish Thine religion. He then would make the call to prayer.
She (the narrator) said: By Allah, I do not know whether he ever left saying these words on any night.

یہ حدیث شیئر کریں