وہ مقامات جہاں نماز پڑھنا جائز نہیں
راوی: سلیمان بن داؤد , ابن وہب , ابن لیعہ , یحیی ابن , ازہر , عمار بن سعد , ابوصالح غفاری
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ وَيَحْيَی بْنُ أَزْهَرَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ الْمُرَادِيِّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْغِفَارِيِّ أَنَّ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَرَّ بِبَابِلَ وَهُوَ يَسِيرُ فَجَائَهُ الْمُؤَذِّنُ يُؤَذِّنُ بِصَلَاةِ الْعَصْرِ فَلَمَّا بَرَزَ مِنْهَا أَمَرَ الْمُؤَذِّنَ فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ إِنَّ حَبِيبِي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانِي أَنْ أُصَلِّيَ فِي الْمَقْبَرَةِ وَنَهَانِي أَنْ أُصَلِّيَ فِي أَرْضِ بَابِلَ فَإِنَّهَا مَلْعُونَةٌ
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، ابن لیعہ، یحیی ابن، ازہر، عمار بن سعد، حضرت ابوصالح غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی شہر کے قریب سے گزرے اور آپ جا رہے تھے اتنے میں مؤذن عصر کی اذان دینے کے لئے آیا جب آپ اس سر زمین سے نکل گئے تب آپ نے مؤذن کو حکم دیا اس نے تکبیر کہی۔ جب نماز سے فارغ ہو گئے تو فرمایا میرے حبیب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو منع فرمایا ہے قبرستان میں نماز سے اور منع فرمایا سر زمین بابل میں نماز پڑھنے سے کیونکہ کہ وہ لعنت کی گئی ہے۔
Narrated Ali ibn AbuTalib:
AbuSalih al-Ghifari reported: Ali (once) passed by Babylon during his travels. The mu'adhdhin (the person who calls for prayer) came to him to call for the afternoon prayer. When he passed by that place, he commanded to announce for the prayer. After finishing the prayer he said: My affectionate friend (i.e. the Prophet) prohibited me to say prayer in the graveyard. He also forbade me to offer prayer in Babylon because it is accursed.