مسجد کی کنکریوں کا بیان
راوی: سہل بن تمام بن بزیع , عمر بن سلیم ابوولید , ابن عمر , ابوولید
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ تَمَّامِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سُلَيْمٍ الْبَاهِلِيُّ عَنْ أَبِي الْوَلِيدِ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ الْحَصَی الَّذِي فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ مُطِرْنَا ذَاتَ لَيْلَةٍ فَأَصْبَحَتْ الْأَرْضُ مُبْتَلَّةً فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَأْتِي بِالْحَصَی فِي ثَوْبِهِ فَيَبْسُطُهُ تَحْتَهُ فَلَمَّا قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ قَالَ مَا أَحْسَنَ هَذَا
سہل بن تمام بن بزیع، عمر بن سلیم ابوولید، ابن عمر، حضرت ابوولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ان کی کنکریوں کے متعلق دریافت کیا جو مسجد میں (بچھی ہوئی) تھیں انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک رات بارش ہوئی تو (مسجد کی) زمین گیلی ہوگئی پس ایک شخص اپنے کپڑے میں کنکریاں بھر کر لاتا اور اپنے نیچے بچھا لیتا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے (اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا) تو فرمایا اس نے اچھا کام کیا۔