سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 444

بھول سے یا سونے کی بناء پر نماز ترک ہو جانا

راوی: محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , جامع بن شداد , عبدالرحمن , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي عَلْقَمَةَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَکْلَؤُنَا فَقَالَ بِلَالٌ أَنَا فَنَامُوا حَتَّی طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ افْعَلُوا کَمَا کُنْتُمْ تَفْعَلُونَ قَالَ فَفَعَلْنَا قَالَ فَکَذَلِکَ فَافْعَلُوا لِمَنْ نَامَ أَوْ نَسِيَ

محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، جامع بن شداد، عبدالرحمن، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صلح حدیبیہ کے زمانہ میں ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ آئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا (نماز فجر کے لئے) ہمیں کون جگائے گا؟ حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا میں پس سب لوگ سوتے رہے یہاں تک کہ سورج نکل آیا پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیدار ہوئے اور فرمایا تم ویسا ہی کرو جیسا کرتے تھے (یعنی حسب معمول نماز پڑھو) پس ہم نے ایسا ہی کیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی سو جائے یا بھول جائے تو ایسا ہی کرے۔

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
We proceeded with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) on the occasion of al-Hudaybiyyah. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Who will keep watch for us? Bilal said: I (shall do). The overslept till the sun arose. The Prophet (peace_be_upon_him) awoke and said: Do as you used to do (i.e. offer prayer as usual). Then we did accordingly. He said: Anyone who oversleeps or forgets (prayer) should do similarly.

یہ حدیث شیئر کریں