سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 441

بھول سے یا سونے کی بناء پر نماز ترک ہو جانا

راوی: عباس , احمد بن صالح , عباس , عبداللہ بن یزید , حیوہ بن شریح , عمر بن امیہ ضمری

حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَهَذَا لَفْظُ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ حَدَّثَهُمْ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ يَعْنِي الْقِتْبَانِيَّ أَنَّ کُلَيْبَ بْنَ صُبْحٍ حَدَّثَهُمْ أَنَّ الزِّبْرِقَانَ حَدَّثَهُ عَنْ عَمِّهِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ فَنَامَ عَنْ الصُّبْحِ حَتَّی طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَاسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تَنَحَّوْا عَنْ هَذَا الْمَکَانِ قَالَ ثُمَّ أَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ ثُمَّ تَوَضَّئُوا وَصَلَّوْا رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ ثُمَّ أَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی بِهِمْ صَلَاةَ الصُّبْحِ

عباس، احمد بن صالح، عباس، عبداللہ بن یزید، حیوہ بن شریح، عمر بن امیہ ضمری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک سفر میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو رہے اور نماز فجر کے لئے نہ اٹھ پائے یہاں تک کہ سورج نکل آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت بیدار ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہاں سے چل نکلو اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اذان دینے کا حکم دیا پھر سب لوگوں نے وضو کیا اور دو رکعت سنت فجر ادا کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا انہوں نے تکبیر کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی۔

Narrated Amr ibn Umayyah ad-Damri:
We were in the company of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) during one of his journeys. He overslept abandoning the morning prayer until the sun had arisen. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) awoke and said: Go away from this place.
He then commanded Bilal to call for prayer. He called for prayer. They (the people) performed ablution and offered two rak'ahs of the morning prayer (sunnah prayer). He then commanded Bilal (to utter the iqamah, i.e. to summon the people to attend the prayer). He announced the prayer (i.e. uttered the iqamah) and he led them in the morning prayer.

یہ حدیث شیئر کریں