بھول سے یا سونے کی بناء پر نماز ترک ہو جانا
راوی: وہب بن بقیہ , خالد , یونس بن عبید بن حسن , عمران بن حصین
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ فِي مَسِيرٍ لَهُ فَنَامُوا عَنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ فَاسْتَيْقَظُوا بِحَرِّ الشَّمْسِ فَارْتَفَعُوا قَلِيلًا حَتَّی اسْتَقَلَّتْ الشَّمْسُ ثُمَّ أَمَرَ مُؤَذِّنًا فَأَذَّنَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَقَامَ ثُمَّ صَلَّی الْفَجْرَ
وہب بن بقیہ، خالد، یونس بن عبید بن حسن، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر میں تھے سب لوگ سوئے تو نماز فجر کے لئے نہ اٹھ سکے اور اس وقت بیدار ہوئے جب دھوپ نکل آئی اس کے بعد لوگ (وہاں سے روانہ ہو کر) کچھ دور چلے یہاں تک کہ سورج بلند ہو گیا اس کے بعد پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مؤذن کو حکم دیا اس نے اذان دی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت سنت فجر سے پہلے پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور فجر کی نماز پڑھائی۔