سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 428

حاکم نماز دیر سے پڑھائے تو کیا کرنا چاہیے؟

راوی: مسدد , حماد , بن زید , ابوعمران , عبداللہ بن صامت , ابوذر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ يَعْنِي الْجَوْنِيَّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ذَرٍّ کَيْفَ أَنْتَ إِذَا کَانَتْ عَلَيْکَ أُمَرَائُ يُمِيتُونَ الصَّلَاةَ أَوْ قَالَ يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا تَأْمُرُنِي قَالَ صَلِّ الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا فَإِنْ أَدْرَکْتَهَا مَعَهُمْ فَصَلِّهَا فَإِنَّهَا لَکَ نَافِلَةٌ

مسدد، حماد، بن زید، ابوعمران، عبداللہ بن صامت، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا۔ اے ابوذر تم اس وقت کیا کرو گے؟ جب تم پر ایسے حاکم مسلط ہو جائیں گے جو نماز کو فنا کر دیں گے یا یہ فرمایا کہ نماز میں تاخیر کریں گے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسی صورت میں آپ میرے لئے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم وقت پر نماز پڑھ لینا اور اگر ان کے ساتھ بھی نماز مل جائے تو وہ بھی پڑھ لینا اس طرح یہ نماز تمہارے لئے نفل ہو جائے گی۔

یہ حدیث شیئر کریں